کینیڈا میں تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں اضافہ: ایک تشویش ناک رجحان
کینیڈا ایک کثیر الثقافتی ملک ہے جہاں دنیا بھر سے لوگ آ کر آباد ہوتے ہیں۔ یہ ملک اپنے تعلیمی مواقع، معاشی استحکام اور معاشرتی ہم آہنگی کے لیے مشہور ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں ایک تشویش ناک رجحان سامنے آیا ہے: کینیڈا میں تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں اضافہ۔ یہ مسئلہ نہ صرف صحت کے لیے خطرہ ہے بلکہ ان نوجوانوں کی زندگیوں پر بھی منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔
تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کا رجحان
کینیڈا کے مختلف شہروں میں کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کی شرح مقامی نوجوانوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، 18 سے 24 سال کی عمر کے تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کی شرح 30 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو کہ مقامی نوجوانوں کی نسبت تقریباً 10 فیصد زیادہ ہے۔
اسباب: کیوں منشیات کا استعمال بڑھ رہا ہے
تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال میں اضافے کے پیچھے کئی عوامل کارفرما ہیں:
معاشرتی تنہائی: نئے ملک میں آ کر نوجوانوں کو ثقافتی اور معاشرتی فرق کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ تنہائی انہیں منشیات کے استعمال کی طرف مائل کرتی ہے تاکہ وہ خود کو بہتر محسوس کریں۔
خاندانی مسائل: بعض اوقات والدین کی مصروفیت یا طلاق جیسے مسائل نوجوانوں کو جذباتی طور پر متاثر کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں وہ منشیات کا استعمال شروع کرتے ہیں۔
تعلیمی دباؤ: تعلیمی کامیابی کے لیے دباؤ اور مقابلے کی فضا نوجوانوں کو ذہنی تناؤ کا شکار بناتی ہے، جس سے وہ منشیات کا سہارا لیتے ہیں۔
دوستی کا اثر: بعض اوقات منشیات کا استعمال دوستوں یا گروپ کے دباؤ کی وجہ سے شروع ہوتا ہے۔ جب نوجوان اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں جو منشیات استعمال کرتے ہیں، تو وہ بھی اس عادت کو اپنا لیتے ہیں۔
ثقافتی فرق: بعض تارکین وطن خاندانوں میں منشیات کے استعمال کو ایک معمولی بات سمجھا جاتا ہے، جس کی وجہ سے نوجوانوں پر اس کے منفی اثرات کم ہوتے ہیں۔
منشیات کے استعمال کے اثرات
منشیات کا استعمال نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس سے نہ صرف تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے بلکہ معاشرتی تعلقات اور خاندانی روابط بھی کمزور پڑ جاتے ہیں۔ طویل عرصے تک منشیات کے استعمال سے ذہنی بیماریوں جیسے کہ ڈپریشن، اینزائٹی اور دیگر نفسیاتی مسائل کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
کینیڈا میں منشیات کے استعمال کے بارے میں اعداد و شمار
کینیڈا کے قومی ادارہ برائے صحت (Public Health Agency of Canada) کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2019 میں 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کی شرح 20 فیصد تھی۔ اس میں تارکین وطن نوجوانوں کی شرح مقامی نوجوانوں کے مقابلے میں زیادہ تھی۔ علاوہ ازیں، 2021 میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کی شرح 25 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو کہ ایک تشویش ناک اضافہ ہے۔
حل: اس مسئلے کا مقابلہ کیسے کیا جائے؟
اس مسئلے کا حل صرف حکومتی اقدامات میں نہیں بلکہ کمیونٹی، خاندان اور تعلیمی اداروں کی مشترکہ کوششوں میں ہے۔ چند اہم اقدامات جو اس مسئلے کے حل میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:
1. آگاہی مہمات: نوجوانوں میں منشیات کے نقصانات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ضروری ہے۔ اسکولوں اور کمیونٹی سینٹرز میں ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔
2. مشاورت اور معاونت: نوجوانوں کو ذہنی دباؤ اور جذباتی مسائل کے لیے مشاورت فراہم کرنا ضروری ہے۔ اس سے وہ منشیات کے استعمال سے بچ سکتے ہیں۔
3. خاندانی تعلیم: والدین کو منشیات کے اثرات اور ان کے بچاؤ کے طریقوں کے بارے میں آگاہ کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کی بہتر رہنمائی کر سکیں۔
4. کمیونٹی کی شمولیت: کمیونٹی کی سطح پر پروگرامز اور سرگرمیاں منعقد کرنا نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول رکھ سکتا ہے، جس سے وہ منشیات سے دور رہیں گے۔
5. حکومتی پالیسیاں: حکومت کو منشیات کے استعمال کے خلاف سخت پالیسیاں اپنانا ہوں گی اور نوجوانوں کے لیے معاونت کے مراکز قائم کرنا ہوں گے۔
کینیڈا میں تارکین وطن نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس مسئلے کا حل صرف حکومتی اقدامات میں نہیں بلکہ کمیونٹی، خاندان اور تعلیمی اداروں کی مشترکہ کوششوں میں ہے۔ اگر ہم سب مل کر اس مسئلے کا مقابلہ کریں تو ہم اپنے نوجوانوں کو ایک صحت مند اور خوشحال مستقبل دے سکتے ہیں۔