Thursday, November 20, 2025
Google search engine
صفحہ اولکینڈاکینیڈا میں تارکینِ وطن خاندانوں میں گھریلو تشدد

کینیڈا میں تارکینِ وطن خاندانوں میں گھریلو تشدد

کینیڈا میں تارکینِ وطن خاندانوں میں گھریلو تشدد

گھریلو تشدد اس رویے کو کہا جاتا ہے جس میں ایک شخص دوسرے پر طاقت اور کنٹرول حاصل کرنے یا برقرار رکھنے کے لیے بار بار ظلم یا زیادتی کرتا ہے۔ یہ مختلف شکلوں میں ظاہر ہو سکتا ہے اور ہر عمر، جنس اور پس منظر کے افراد کو متاثر کرتا ہے۔ گھریلو تشدد عموماً شادی، تعلقات یا ساتھ رہنے کے رشتوں میں پیش آتا ہے۔

گھریلو تشدد جسمانی، جذباتی، جنسی، مالیاتی اور نفسیاتی صورتوں میں ظاہر ہو سکتا ہے۔ کینیڈا میں تارکینِ وطن خاندانوں کے اندر گھریلو تشدد کی شرح ایک سنگین مسئلہ ہے۔ درست اعداد و شمار حاصل کرنا مشکل ہے کیونکہ اکثر کیسز رپورٹ نہیں ہوتے اور معاملہ پیچیدہ ہے۔

اسٹیٹسٹکس کینیڈا کی 2021 کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈا میں ہر تین میں سے ایک عورت نے 16 سال کی عمر کے بعد اپنے شریکِ حیات یا قریبی ساتھی کے ہاتھوں جسمانی یا جنسی تشدد کا سامنا کیا ہے۔ رپورٹ یہ بھی بتاتی ہے کہ خواتین زیادہ متاثر ہوتی ہیں، لیکن مرد بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ کینیڈا میں تارکینِ وطن خواتین کو عام آبادی کے مقابلے میں زیادہ گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تارکینِ وطن خاندانوں کو گھریلو تشدد کے دوران منفرد مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ ان میں زبان کی رکاوٹیں، ثقافتی فرق، قانونی حیثیت کے خدشات، دستیاب وسائل سے ناواقفیت اور ملک بدر ہونے کا خوف شامل ہیں۔ سماجی تنہائی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، کیونکہ زبان اور ماحول سے ناواقفیت متاثرہ افراد کو مدد لینے سے روکتی ہے۔ بعض خاندانوں میں سخت صنفی اصول اور ثقافتی توقعات خواتین کو ظلم برداشت کرنے پر مجبور کرتی ہیں تاکہ خاندان کی عزت برقرار رہے۔

غیر یقینی قانونی حیثیت رکھنے والے افراد اکثر پولیس یا سماجی اداروں سے رابطہ کرنے سے ڈرتے ہیں۔ زبان کی رکاوٹیں انہیں شیلٹرز، مشاورت یا قانونی مدد تک رسائی سے محروم کرتی ہیں۔ بہت سے تارکینِ وطن کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ کینیڈا میں ان کے لیے کون سی سہولتیں موجود ہیں۔ مالی انحصار بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے، کیونکہ متاثرہ خواتین اکثر اپنے شوہر پر مالی طور پر انحصار کرتی ہیں۔

پناہ گزین خواتین، خاص طور پر وہ جو جنگ یا تشدد سے بھاگ کر آئی ہیں، پہلے سے صدمے کا شکار ہوتی ہیں، جس سے وہ مزید کمزور ہو جاتی ہیں۔ یہ خواتین کینیڈا میں محفوظ رہنے یا مدد حاصل کرنے میں اضافی مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔

کینیڈا میں کئی تنظیمیں اور اقدامات موجود ہیں جو تارکینِ وطن متاثرین کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ان میں ثقافتی طور پر موزوں مشاورت، زبان کی مدد اور قانونی معاونت شامل ہیں۔ قانونی امداد متاثرہ افراد کو اپنے حقوق سمجھنے اور حفاظتی احکامات حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کچھ شیلٹرز خاص طور پر تارکینِ وطن خواتین اور بچوں کے لیے بنائے گئے ہیں، جو محفوظ جگہ اور ان کی زبان میں سہولتیں فراہم کرتے ہیں۔ قومی اور صوبائی ہاٹ لائنز بھی خفیہ مدد فراہم کرتی ہیں، اور بعض میں کثیر لسانی سہولتیں موجود ہیں۔

کینیڈا میں تارکینِ وطن خاندانوں کے اندر گھریلو تشدد ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس کے حل کے لیے کمیونٹی اور حکومت دونوں کو ثقافتی طور پر حساس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ مزید تعلیم، آگاہی اور قابلِ رسائی سہولتیں ضروری ہیں تاکہ متاثرہ افراد محفوظ محسوس کریں اور ظلم سے آزاد ہو سکیں

مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

الأكثر شهرة

احدث التعليقات